ٹریورمیک موہن
فائل:Trevor McMahon.jpeg | ||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹریور جارج میک موہن | |||||||||||||||||||||
پیدائش | ویلنگٹن، نیوزی لینڈ | 8 نومبر 1929|||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||
حیثیت | وکٹ کیپر | |||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 73) | 13 اکتوبر 1955 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 3 فروری 1956 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 اپریل 2017 |
ٹریور جارج میک موہن (پیدائش: 8 نومبر 1929ء ویلنگٹن) نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ انھوں نے 1955-56ء کے سیزن میں بطور وکٹ کیپر پانچ ٹیسٹ میچوں میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لیے اہنے جوہر آزمائے اور سات اننگز میں مجموعی طور پر سات رنز بنائے۔
زندگی اور کیریئر
[ترمیم]میک موہن نے 1943ء اور 1948ء کے درمیان ویلنگٹن ٹیکنیکل کالج میں انجینئری کی تعلیم حاصل کی، اسکول کے لیے کرکٹ اور رگبی کھیلا۔ اس نے ریلوے کے ساتھ ایک فٹر اور ٹرنر کے طور پر اپرنٹس شپ کی خدمت کی[1] انھوں نے 1953-54ء میں ویلنگٹن کے لیے اول درجہ ڈیبیو کیا جب ویلنگٹن کے باقاعدہ وکٹ کیپر فرینک مونی ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہے تھے۔ مونی نے 1954-55ء کے پلنکٹ شیلڈ سیزن کے بعد ریٹائرمنٹ لے لی[2] اور میک موہن دورہ کرنے والے ایم سی سی کے خلاف ویلنگٹن کے میچ کے لیے ٹیم میں واپس آئے۔ انھیں 1955-56ء میں پاکستان اور بھارت کے دورے کے لیے منتخب کیا گیا تھا[3] جہاں اس نے اور ایرک پیٹری نے آٹھ میں سے چار ٹیسٹ کھیلے۔ میک موہن نے اس سیزن کے آخر میں نیوزی لینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا، لیکن اس کے بعد وہ سیمی گیلن سے اپنی جگہ کھو بیٹھے[4] جو اس سیزن کی پلنکٹ شیلڈ میں بیٹنگ اوسط میں سرفہرست تھے[5] میک موہن نے پاکستان اور بھارت کے دورے سے واپس آنے کے فوراً بعد جنوری 1956ء میں ویلنگٹن میں ایک نرس مس ڈی آئی پیری سے شادی کی[6]
کیرئیر میں آگے
[ترمیم]مائیک کرٹس نے اگلے تین سیزن کے لیے ویلنگٹن کے لیے وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری سنبھالی، لیکن میک موہن 1959-60ء میں واپس آئے۔ عجیب بات ہے کہ کسی ایسے شخص کے لیے جس کی آخری 16 فرسٹ کلاس اننگز نے صرف 43 رنز بنائے تھے، میک موہن نے 1959-60ء کے پورے سیزن میں بیٹنگ کا آغاز کیا۔ اس نے سنٹرل ڈسٹرکٹس کے خلاف پہلے میچ میں 42 اور اگلے میں اوٹاگو کے خلاف 41 رنز بنائے، لیکن اگلے تین میچوں میں صرف 29 رنز بنائے اور وہ 1960-61ء میں ٹیل پر واپس آئے۔ 1960-61ء میں اس نے پلنکٹ شیلڈ کے لیے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا جب اس نے سیزن میں 23 آؤٹ (22 کیچ، ایک اسٹمپ) کیا۔وہ 1961-62ء کے پورے سیزن میں ویلنگٹن کے لیے کھیلے جب ٹیسٹ ٹیم جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہی تھی، لیکن نئے ٹیسٹ وکٹ کیپر آرٹی ڈک نے 1962-63ء میں ویلنگٹن کی وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری سنبھالی اور میک موہن نے 1963ء میں صرف چند اور میچ کھیلے[7]
نیوزی لینڈ کے عمر رسیدہ کرکٹ کھلاڑی
[ترمیم]ٹریور میک موہن 14 اکتوبر 2020ء کو جان رچرڈ ریڈ کی موت کے بعد، نیوزی لینڈ کے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی بن گئے[8]
مزید دیکھیے
[ترمیم]- کرکٹ
- ٹیسٹ کرکٹ
- نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم
- نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- طویل العمرکرکٹ کھلاڑیوں کی عالمی فہرست
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-2
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-Bat-5
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-6
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-Bat-5
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_McMahon#cite_note-7